سوال: آج کل لوگ دو ہی بچے پیدا کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ دو بچوں کی اچھے سےتعلیم وغیرہ کا اہتمام کر لیا جائے؟تو یہ کیسا ہے؟
جواب:رزق کی تنگی کے خوف کی وجہ سے دو ہی بچے پیدا کرنا اور یہ نظریہ رکھنا کہ بچے زیادہ ہوگئے تو ان کے رزق کا کیا بنے گا تو اس نظریہ سے دوبچوں پر اکتفاء کرنا یہ اسلامی نظریات کے منافی ہے کہ رزق دینے والی ذات اللہ تعالیٰ کی ہے اور اللہ تعالیٰ نے رزق کا ذمہ اپنےاوپر لیاہے۔
البتہ اگررزق کی تنگی کا خوف نہ ہو،بلکہ اس وجہ سے کہ یہ خود زیادہ بچوں کی تربیت نہ کر سکے گا ،تو اس وجہ سے اگر زیادہ بچے پیدا نہیں کرتا بلکہ کسی خاص تعداد پر اکتفاء کرتا ہے اور حمل نہ ٹھہرنے کی جائز صورتیں (مثلاً مثلاً کنڈوم ،ادویات وغیرہ )اپناتا ہے تو اس میں شرعاً حرج نہیں ۔