سوال: بوسکی کا سوٹ پہننا جائز ہے یا نہیں ؟
جواب: بوسکی کا کپڑا ہمارے ہاں چار طرح کا پایا جاتا ہے،ایک وہ جو خالص ریشم یعنی ریشم کے کیڑے سے حاصل ہونے والے دھاگے سے مکمل بنا ہوتا ہے ،دوسرا وہ جو خالص ریشم کا نہیں ہوتا یعنی ریشم کے کیڑے سے وہ نہیں بنا ہوتا،تیسرا وہ کہ جس میں فقظ بانا اصل ریشم کا ہوتا ہے اور تانا کسی دوسری چیز کے دھاگے کا ہوتا ہے،چوتھا وہ جس کا صرف بانا ریشم کا ہوتا ہے تانا کسی دوسری چیز کے دھاگے کا ہوتا ہے۔
لہذا بوسکی کا وہ کپڑا جو مکمل خالص ریشم کاہو یافقط بانا ریشم کو اس کاپہننا جائز نہیں ،وہ کپڑا جو مکمل خالص ریشم کا نہ ہو یا صرف تانا ریشم کا ہو اس کا پہننا جائز ہے۔
یادرہے کہ ایساکپڑاجوبظاہرریشم معلوم ہومگردرحقیقت ریشم نہ ہولیکن ایساکپڑاپہننے سے لوگ بدگمانی میں مبتلاہوں گے تو ایسا کپڑا پہننے سے بچنا چاہئے ،خصوصاوہ حضرات جوعوام الناس کے درمیان کسی دینی منصب پرجائز ہوں جیسے علماء کرام اورمشائخ عظام ،انہیں زیادہ احتیاط چاہیے۔