سوال:ہمارے بنگلہ دیش میں مساجد کی بجلی کا بل سرکاری طورسے free ترکیب تھی.
لیکن دوسری حکومت آنے کے بعد بجلی کا بل لازم کردیا ہے..
اورجب سے نہیں دیا گیا ہے وہ بھی دینالازم کردیا ہے.
ماہانہ بل ہرماہ پابندی کے ساتھ دیا جارہا ہے.
اب آیابقایارقم جوباقی ہے وہ ایک لاکھ تھااورایک لاکھ سودبن گئی ہے.ٹوٹل دولاکھ ہو گئے ہیں جس میں ایک لاکھ کی بل ادا کردیے گئے ہیں؟
آیاایک لاکھ جوسود کی صورت بنی ہے اورکمیٹی والے پرادا کرنا ضروری ہو گیا ہے؟
کیامسجدکے چندہ سے یہ سودی قرضہ ادا کر سکتے ہیں؟
جواب:دریافت کردہ صورت میں اگرآپ کوگورنمنٹ مجبور کرے کہ اگرادانہیں کریں تو بجلی کا کنکشن کاٹ دیاجائے گا یا اس کے علاوہ کوئی قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے گی تو اس صورت میں اس کے لئے علیحدہ سے چندہ اکٹھا کر کے اس کو اداکردیاجائے مسجد کاجمع شدہ چندہ اس کام میں خرچ کرنے کی اجازت نہیں۔