سوال: ایک لڑکی دانتوں کی ڈاکڑہے ،کیا عرب شریف میں نوکری کر سکتی ہے ؟کیوں کہ انڈیا میں نامحرم کو بھی چیک کرنا پڑتا ہے ،لیکن عرب میں نامحرم کو چیک نہیں کرنا پڑے گا؟
جواب: عرب شریف نوکری کریں یا کسی بھی جگہ، عورت کے نوکری کرنے میں پانچ شرائط کاپایاجانا ضروری ہے اس میں ایک بھی شرط نہ پائی گئی تو عورت کا نوکری کرنا جائز نہ ہوگا ،ان شرائط کا ذکر کرتے ہوئے میرے آقا اعلیٰ حضرت، امامِ اہلِ سنّت، مُجَدِّدِ دين وملّت مولاناشاہ امام احمد رضا خان عليہ رحمۃ الرحمن فرماتے ہيں:” يہاں پانچ شرطيں ہيں(1) کپڑے باريک نہ ہوں جن سے سر کے بال يا کلائی وغيرہ سِتْر کا کوئی حصّہ چمکے(2) کپڑے تنگ وچُست نہ ہوں جو بدن کی ہَيْئت(یعنی سینے کااُبھاریا پنڈلی وغیرہ کی گولائی وغیرہ) ظاہِرکريں (3)بالوں يا گلے يا پيٹ ياکلائی يا پنڈلی کا کوئی حصّہ ظاہِر نہ ہوتا ہو(4) کبھی نامَحْرَم کے ساتھ خَفیف (یعنی معمولی سی ) دير کے لئے بھی تنہائی نہ ہوتی ہو(5)اُس کے وہاں رہنے يا باہَر آنے جانے ميں کوئی مَظِنَّۂ فِتنہ(فتنے کا گمان) نہ ہو۔يہ پانچوں شرطيں اگر جَمْع ہيں توحَرَج نہيں اور ان ميں ايک بھی کم ہے تو(مُلازَمت وغيرہ) حرام”۔ (فتاوی رضويہ ج۲۲ ص ۲۴۸)فی زمانہ خاتون ڈاکٹر کیلئے ان قُیُودات کا نبھانا بے حد دُشوار نظر آتا ہے۔ شَرعی تقاضوں کا لحاظ کئے بِغیر نرس کی ملازَمت اختیار کرنا گنہگارہونا اور اپنے اوپر بے شمارفِتنوں کا دروازہ کھولناہے۔