ایک عورت حاملہ ہے،کھڑے ہوکر نماز پڑھنے میں پریشانی ہے تو کیا وہ بیٹھ کر نماز پڑھ سکتی ہے؟

سوال: ایک عورت حاملہ ہے،کھڑے ہوکر نماز پڑھنے میں پریشانی ہے تو کیا وہ بیٹھ کر نماز پڑھ سکتی ہے؟

جواب: فرائض وواجبات اور سنّتِ فجر میں  قیام فرض ہے۔ ان نمازوں  کو اگر بلاعذرِ شرعی بیٹھ کر پڑھیں  گی، تو ادا نہ ہوں  گی اور اگر خود کھڑے ہوکر نہیں  پڑھ سکتی  مگر عصایا دیوار یا کسی  محرم کے سہارے کھڑا ہونا ممکن ہو تو جتنی دیر اس طرح سہارے سے کھڑا ہوسکتا ہے اتنی دیر کھڑا ہونا فرض ہے، یہاں  تک کے صرف تکبیر ِتحریمہ کھڑے ہوکر کہہ سکتی ہیں ،تو اتنا ہی قیام فرض ہے اور اگر اس کی بھی اِستطاعت نہ ہو یعنی نہ خود کھڑا ہوسکتی ہیں  اور نہ ہی کسی چیز سے ٹیک لگا کر کھڑا ہوسکتی ہیں  اگرچہ کچھ دیر کے لئے ہی سہی تو اس صورت میں  مذکورہ اسلامی بہن جتنا قیام کرسکتی ہیں، اتنا قیام کرکے باقی نماز بیٹھ کر تو پڑھ سکتی ہیں ۔

البتہ اگر رکوع سجود کرنے پر یہ قادر ہے ،تو انہیں درست طریقے سے پیٹھ جھکاکر رکوع کرنا ہوگا اور سجدہ بھی زمین ہی پر کرنا ہو گا زیادہ سے زیادہ بارہ اُنگل اونچی رکھی ہوئی چیز پر بھی سجدہ کرسکے تو اسی پر سجدہ کرنا ضروری ہے رکوع و سجود کی جگہ اشارہ کرنے سے اس کی نماز نہ ہوگی۔اور  اگر مذکورہ اسلامی بہن  رکوع وسجود دونوں پر قادرنہ ہو یا صرف سجدے پاور اس صورت میں  چونکہ بیٹھ کر پڑھنے کی رخصت ملنے کا اصل سبب رکوع وسجود پر قادر نہ ہونا ہے اس لئے رکوع و سجود کا اشارہ کرنا ہوگا اور سجدے کے اشارہ میں  رکوع سے زیادہ سر جھکانا ضروری ہے، اس بات کا بھی خیال رکھا جائے ورنہ نماز نہ ہوگی۔ر قادر نہ ہو تو اگرچہ یہ کھڑی ہوسکتی ہوں ،لیکن ان سے اصلاً قیام ساقط ہوگا،لہذا اس صورت میں یہ بیٹھ کر بھی نماز پڑھ سکتی ہیں بلکہ اس  صورت میں  ان کے لئے افضل بیٹھ کر پڑھنا ہے ۔

(دعوت اسلامی)

قراءت میں اگر کوئی آیت چھعٹ جائے تو نماز کا حکم؟

About Ali Aqbat

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے