ایسی ٹوپی پہن کرنمازپڑھناکہ جس ٹوپی پر گنبد خضرا کا عکس ہو یا مولیٰ علی رضی اللہ عنہ کا نام لکھا ہو اہو؟

سوال: ایسی ٹوپی پہن کرنمازپڑھناکہ جس ٹوپی پر گنبد خضرا کا عکس ہو یا مولیٰ علی رضی اللہ عنہ کا نام لکھا ہو اہو؟

جواب: یاد رکھئے ادب و بے ادبی کامعیار عرف پر ہے عرف میں جس کام کو بے ادبی شمار کیا جائے وہ بے ادبی ہے اور جسے بے ادبی شمار نہ کیا جائے وہ بے ادبی نہیں،اور ہمارے عرف میں گنبد خضرا کے عکس  یا مولیٰ علی رضی اللہ عنہ  کانام ٹوپی پر یو ں بناہو اہو کہ سجدہ کرنے میں زمین پر یہ  عکس یا نام مبارک لگتا ہو ،تو اسے بے ادبی اور معیوب خیال کیا جاتا ہے  ،جس سے بچنا لازم  ہے ،البتہ ایسی ٹوپی کہ جس کے درمیان میں ،ٹوپی کے اوپروالے حصے  میں کہ جو حصہ  سجدہ کرنے میں زمین پر نہیں لگتا ،اس پر گنبد خضراء یا کوئی مقدس نام لکھا ہو ،تو ایسی ٹوپی پہن کرنماز پڑھنے کوبے ادبی شمار نہیں کیا جاتا ،البتہ اگر یہ بھی کسی جگہ بے ادبی شمار کیا جاتا ہے تو اس طرح کی ٹوپی پہن کر بھی نماز  پڑھنے سے بچنا لازم ہوگا۔

(دعوت اسلامی)

صرف فرض پڑح کر دکان کھولنا کیسا  !

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے