سوال: اگر کو ایسا مسئلہ ہو کہ اس کا وضو نہیں رہتا توکیا وہ وضو کر کے قرآن پاک کو ہاتھ لگا کر پڑھ سکتی ہے؟
جواب:بغیر وضو کے قرآن پاک کو چھونا جائز نہیں ،البتہ اگر عذر کی حالت یہ ہے کہ وہ شخص نماز کا وقت شروع ہونے سے لیکر ختم ہونے تک بار بار وضو کرکے نماز پڑھنے کی کوشش کرے اگر پورا وقت نماز اس طرح گزر جائے کہ وہ باوضو نماز پڑھنے میں کامیاب نہ ہو سکے تو آخری وقت میں اسی حالت میں نماز ادا کرلے،اب ایسا شخص شرعی معذور قرار پائے اور اورمعذور شرعی کا حکم یہ ہے کہ وہ نماز فرض کے ہروقت کیلئے الگ وضو کرے گا اور اس وضو سے وہ ادا ،قضاء،سنت ،نفل ،تلاوت قرآن اور قرآن کو چھونا وغیرہ سب کچھ کرسکتا ہے، اس دوران اگر وہی عذر پایا جائے تو بھی اسکا وضو نہیں ٹوٹے گا ۔ بلکہ جب فرض نماز کا وقت ختم ہوگا تو اسکا وضو ٹوٹ جائے گا ،یونہی اگر اس مرض کے علاوہ دوسری کوئی چیز وُضو توڑنے والی پائی گئی تو بھی وُضو ٹوٹ جائے گا۔
ایسا شخص اس وقت تک شرعی معذور رہے گا جب تک کہ بقیہ اوقات نماز میں بھی اس کو کم ازکم ایک مرتبہ یہ مرض پایا جائے، اگر بقیہ اوقات نمازمیں سے کوئی وقت ایساگزرتا ہے کہ اس میں ایک مرتبہ بھی وہ مرض نہ پایا گیا تو اس وقت وہ شخص شرعی معذور کی تعریف سے خارج ہوجائے گا اور اس صورت میں اس کو آئندہ دوبارہ نماز کے شروع وقت سے لیکر آخر وقت تک چیک کرنا ہوگا اور باطہار ت نماز پڑھنے میں کامیاب نہ ہونے کی صورت آخر وقت میں نماز پڑھے گا ۔
لہذا غور کر لیا جائے کہ اگر مرض میں اتنی شدت نہ ہو تو ایسا شخص معذور نہیں اور جو شخص معذور نہ ہو اس کا وضو کے بغیر قرآن پاک کو چھونا جائز نہیں ۔