سوال: اگر کوئی عورت نافرمان ہے نمازیں نہیں پڑھتی ،دیگر نافرمانیاں کرتی ہے تو اس کے ساتھ زندگی گزارنا کیسا ہے؟
جواب: زوجہ اگر واقعی نافرمان ہو تو بھی حتی الامکان احسن طور پر خود، یا اپنے یا اس کے بڑوں کے ذریعے سے اس کی اصلاح کی کوششیں فرمائیں،یہ بھی دیکھ لیا جائے کہیں آپ کی کسی غلطی کی وجہ سے تو ایسا نہیں ؟اگر ایسا تو اولا اسے دور کر لیا جائے؟نافرمانی کی جو وجوہات ہیں ان پر غور کر کے انہیں دور کرنے کی کوشش کی جائے بہرحال جہاں تک ہو سکے حسن تدبیر سے کام لیں اور بیوی کی اصلاح کوشش کرتا رہے اورخیر و خوبی والے اس مصالحانہ اقدام میں شوہر کو وسیع القلبی کا مظاہرہ کرنا چاہئے اور باوجود عورت کی کج خلقی کے درگذر سے کام لیتے ہوئے اس سے نبھانے کی صورت بنانی چاہئے کہ یہ بہت اجر و فضل کاباعث ہے۔
البتہ یاد رہے کہ نماز نہ پڑھنا کبیرہ گناہ ہے اور نماز نہ پڑھنے والی عورت کو طلاق دینا جائز و مستحب ہے۔