اگر کوئی حرام مال سے کوئی چیز کسی کے لئے لائے ،لینے والا اتنے ہی پیسے لانے والے کو دے دے توکیا یہ لینا جائز ہو جائے گا؟

سوال: اگر کوئی حرام مال سے کوئی چیز کسی کے لئے لائے ،لینے والا اتنے ہی پیسے لانے والے کو دے دے توکیا یہ لینا جائز ہو جائے گا؟

جواب: اگر کسی شخص کی آمدنی حرام ہے یا حلال وحرام دونوں ہے تو اسکے تحائف لینے سے بچنا چاہئے البتہ اگر لے لیا تو وہ تحفہ لینے والے کیلئے حلال ہے جبکہ وہ تحفہ خود جائز ہو اور کسی ناجائز غرض کیلئے نہ دیا گیا ہو۔

البتہ ایک صورت میں وہ تحفہ لینا بھی حرام ہوتا ہے اور وہ یہ ہے کہ اس شخص کو حرام آمدنی میں ہی وہ تحفہ ملا ہو مثلا کسی کو رشوت میں کوئی تحفہ ملا اور اس نے بعینہ وہی تحفہ اٹھاکر آپ کو دیدیا اور آ پ کو بھی معلوم ہے تو آپ کیلئےو ہ تحفہ لینا جائز نہیں یونہی  اگر تحفہ مال حرام سے اس طرح خریدا گیا کہ مال حرام دکھاکر کہا کہ اسکے عوض یہ چیز مجھے بیچ تو بھی اب وہ تحفہ لینا حلال نہ ہوگا ۔

 

            توآپ رحمةاللہ علیہ نے جواباً ارشاد فرمایا”جس کا ذریعہ معاش صرف مال حرام ہے اس کے یہاں سے بچنا ہی اولی ہے تحرزاعن الخلاف ترجمہ: ”ا ختلاف سے بچتے ہوئے۔”مگر کوئی کھانا حرام نہیں جب تک تحقیق نہ ہو کہ خاص یہ کھانا وجہ حرام سے ہے عملا باصل الحل (حل کے اصل ہونے پر عمل کرتے ہوئے۔ ت) ہاں یہ جدا بات ہے کہ ایسے فاسقوں سے خلط ملط مناسب نہیں خصوصا ذی علم کو۔”

 (فتاوی رضویہ ،جلد21،صفحہ636-37،رضافاؤنڈیشن ،لاہور)

(دعوت اسلامی)

لال کلر کا عمامہ پہننا سنت ہے یانہیں؟

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے