سوال: اگر کسی کو لیکوریا ھو تو کیا وہ شرعی معذور ھوگی؟
جواب:لیکوریا کی بیماری جسے لاحق ہے اسے چاہئے کہ اولا اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کرے کہ اس کو یہ مرض کس وجہ سے ہے؟ اور یہ کس چیز کی رطوبت ہے اگر ڈاکٹر کہے کہ یہ رحم کی رطوبت ہے تو پاک ہے اور اگر کسی اور جگہ کی رطوبت ہے اور انفیکشن وجہ بتائےتو پھر اس رطوبت کے اخراج پر وضوکرلینا ہی بہتر ہے مگر یہ سب اس وقت جبکہ وہ سفید رطوبت ہواگر رطوبت میں سرخی یا گدلا پن ہے تو بہرحال وہ ناپاک رطوبت ہے وضو توڑدے گی۔
رہا یہ کہ اس سے وہ شرعی معذور کہلائے گی یا نہیں تو دیکھا جا ئے گا کہ اگر عذر کی حالت یہ ہے کہ وہ عورت نماز کا وقت شروع ہونے سے لیکرختم ہونے تک بارباروضو کرکے نماز پڑھنے کی کوشش کرے اگر پورا وقتِ نمازاس طرح گزرجائے کہ وہ باوضو نماز پڑھنے میں کامیاب نہ ہوسکے توآخری وقت میں اسی حالت میں نماز ادا کرلے،اب ایسی عورت شرعی معذورقرارپائے گی اورمعذور شرعی کاحکم یہ ہے کہ وہ نماز فرض کے ہروقت کیلئے الگ وضو کرے گا اور اس وضو سے وہ ادا ،قضاء،سنت ،نفل ،تلاوت قرآن اور قرآن کو چھونا وغیرہ سب کچھ کرسکتا ہے، اس دوران اگر وہی عذر پایا جائے تو بھی اسکا وضو نہیں ٹوٹے گا ۔ بلکہ جب فرض نماز کا وقت ختم ہوگا تو اسکا وضو ٹوٹ جائے گا ،یونہی اگر اس مرض کے علاوہ دوسری کوئی چیز وُضو توڑنے والی پائی گئی تو بھی وُضو ٹوٹ جائے گا۔
ایسی عورت اس وقت تک شرعی معذور رہے گی جب تک کہ بقیہ اوقات نماز میں بھی اس کو کم ازکم ایک مرتبہ یہ مرض پایا جائے، اگر بقیہ اوقات نمازمیں سے کوئی وقت ایساگزرتا ہے کہ اس میں ایک مرتبہ بھی وہ مرض نہ پایا گیا تو اس وقت وہ عورت شرعی معذور کی تعریف سے خارج ہوجائے گی اور اس صورت میں اس کو آئندہ دوبارہ نماز کے شروع وقت سے لیکر آخر وقت تک چیک کرنا ہوگا اور باطہار ت نماز پڑھنے میں کامیاب نہ ہونے کی صورت میں آخر وقت میں نماز پڑھے گی۔
لہذا غور کر لیا جائے کہ اگر مرض میں اتنی شدت نہ ہو تو ایسی عورت معذور نہیں ۔