سوال: اگر بیوی زنا کرے تو طلاق دے دینی چاہئے یا چھوڑ دینا چاہئے؟
جواب: اولاً یہ یاد رکھیں کہ زنا کا ثبوت دو طرح سے ہوتاہے ایک یہ کہ زناکااقرارہواور دوسرایہ کہ چارعاقل وعادل مردگواہ ہوں جواپنی آنکھوں سے زناہوتادیکھیں،ان میں سے کوئی ایک صورت نہ پائی جائے تو زنا کا الزام نہیں لگایا جاسکتا ،البتہ اگر مذکورہ طریقے میں سے کسی ایک طریقے سے زناثابت ہوجائے تویقیناً یہ بہت بڑاگناہ اورجہنم میں لے جانے والاکام ہے جس سے اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں سچی توبہ کرنالازم ہے اورجہاں تک طلاق کامعاملہ ہے توشوہرپرطلاق دیناپھربھی واجب نہیں بلکہ اسے چاہیے کہ اسے اس فعلِ بدسے روکے ،رک جائے توٹھیک ورنہ طلاق کے ذریعے خودکواس سے الگ کرلے۔