اگراسلامی سال کے مطابق سال کے شروع میں میرے پاس 10 لاکھ روپے ہوں اورآخری دومہینے میں ایک کروڑہوجائے۔اوریہ ایک کروڑمیں نے کہیں انویسٹ کرنے کی نیت سے یاکوئی چیزخریدنے کی نیت سے رکھا ہوتو زکوۃ 10 لاکھ پرواجب ہو گی یا ایک کروڑ پر؟

سوال: اگراسلامی سال کے مطابق سال کے شروع میں میرے پاس 10 لاکھ روپے ہوں اورآخری دومہینے میں ایک کروڑہوجائے۔اوریہ ایک کروڑمیں نے کہیں انویسٹ کرنے کی نیت سے یاکوئی چیزخریدنے کی نیت سے رکھا ہوتو زکوۃ 10 لاکھ پرواجب ہو گی یا ایک کروڑ پر؟

جواب:دریافت کردہ صورت میں سال کے اختتام پر آپ کے پاس جو بھی  رقم ہو گی اس تمام رقم کی زکوٰۃ دینا لازم ہوگا کہ زکوٰۃ میں سال کے اختتام پر موجود مال کا  اعتبار کیا جاتا ہے،لہذا سال کے اختتام  پر اگر آپ کے پاس سال کے اختتام پر  ایک کروڑ روپے ہوں،توایک کروڑ کی زکوٰۃ ادا کرنا لازم ہوگا۔

(دعوت اسلامی)

اگراولاد نہ ہوتو ٹیسٹ ٹیوب بےبی کرواناجائزہے؟

About darulfikar

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے