سوال: ایک لڑکی ایک لڑکے سے شادی کرنا چاہتی ہے ،لیکن لڑکی کے گھر والے راضی نہیں ہیں تو کیا وہ کسی مولانا سے اس کے لئے عمل کرواسکتی ہے تاکہ وہ راضی ہوجائیں
جواب:شادی کرنے میں والدین کی رضا کو مقدم رکھیں ،دریافت کردہ صورت میں جہاں یہ لڑکی شادی کرنا چاہتی ہے وہاں شادی کرنے میں اگر کوئی شرعی قباحت نہیں ،تو گھر والوں کو راضی کرنے کے لئے جائز وظیفہ کرنا جائز ہے ۔
اور یہ خیال رہے کہ شادی سے پہلے اس پسند و ناپسند کے چکر میں لڑکا و لڑکی کا ایک دوسرے سے بے پردگی کرنا،بات چیت کرنا،تحفے تحائف دینا وغیرہ شرعاَ نا جائز و گناہ ہے لہذااگرایسی کوئی صورت ہے توفورااس سے بازآئیں اور سچی توبہ کریں ۔